۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حسن محمدی

حوزه/ اسلامی تبلیغاتی مرکز ارومیه ایران کے سربراہ نے کہا کہ امام رضا (ع) کے زمانے میں بہت سے مختلف افکار کے حامل فرقے وجود میں آئے اور آنحضرت (ع) نے الہٰی تعلیمات کی نشر واشاعت سے ان منحرف افکار کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ان کو بے اثر کردیا۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تبلیغاتی مرکز ارومیه ایران کے سربراہ حجت الاسلام حسن محمدی نے اہل سنت کے مدرسه علمیه دیانت میں امام رضا علیہ السّلام کی ولادت کی مناسبت سے منعقدہ پروگرام میں کہا کہ انقلابِ اسلامی نے دین ناب محمدی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے علمبرداروں کو ایک منفرد موقع فراہم کیا اور امت مسلمہ اس عظیم انقلاب، اتحاد اور ہمدلی کے سائے میں تاریخ میں اپنا علمی لوہا منوانے، الٰہی تعلیمات کو پھیلانے اور عالمی استکبار کے ناکام عزائم کو خاک میں ملانے میں کامیاب ہوئی۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اہل بیت (ع) اور بالخصوص امام باقر (ع) اور امام صادق (ع) مسلمانوں کے علم کا سرچشمہ ہیں، کہا کہ امام رضا (ع) کے زمانے میں نیز عقل، فلسفہ اور الہیات پر مشتمل اسلامی علوم میں وسعت پیدا ہوئی اور اسلامی علوم کو ترجمے کی صورت میں دوسرے ممالک میں منتقل کیا گیا اور دوسرے ممالک کے ترجمہ شدہ علوم بھی اسلامی ممالک میں داخل ہوئے، اس بناء پر امام رضا علیہ السلام کے زمانے میں فکری اور عقلی مسائل تمام میدانوں میں اپنے عروج پر پہنچ گئے۔

اسلامی تبلیغاتی مرکز ارومیه کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آئمہ معصومین علیہم السلام کا مقام و مرتبہ تمام انسانوں، جنوں اور فرشتوں سے بلند ہے، کہا کہ روایات میں آیا ہے کہ کوئی مخلوق حتیٰ کہ فرشتے بھی اہل بیت (ع) کے مقام و مرتبے پر فائز نہیں ہو سکتے اور ان کا اہل بیت علیہم السّلام سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام رضا علیہ السلام کے زمانے میں شیعہ، سنی اور دیگر ادیان کے علمائے کرام کے مابین علمی اجتماعات اپنے عروج پر پہنچ گئے تھے، مزید کہا کہ اہل بیت (ع) صرف شیعوں کے ساتھ مخصوص نہیں ہیں اور تمام اسلامی مذاہب اہل بیت (ع) سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ اور برادران اہلسنت والجماعت کی جانب سے ایسی تقریبات اہل بیت علیہم السّلام سے ان کی عقیدت کی واضح دلیل ہیں۔

حجت الاسلام محمدی نے مزید کہا کہ امام رضا علیہ السلام کے زمانے میں امت مسلمہ کیلئے سب سے اہم خطرات میں سے ایک یہودیوں اور عیسائیوں کا اثر و رسوخ تھا، لیکن امام رضا علیہ السّلام نے اسلامی علوم کو عقلی بنیادوں پر وسعت دے کر تمام سازشوں کو بے اثر کر دیا اور اسلام کو بیرونی خطرات سے محفوظ رکھا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایک معصوم امام علیہ السّلام کی واحد پالیسی شیعہ کا تحفظ نہیں ہے، بلکہ اماموں نے اہلسنت کو نیز خطرات سے بچایا ہے، مزید کہا کہ امام رضا علیہ السلام نے امامت کے عظیم عہدے کو ایسی حالت میں سنبھالا جب بہت سے فرقے وجود میں آئے اور آنحضرت علیہ السلام نے دین اسلام کو بطور مطلق محفوظ رکھنے کی کوشش کی۔

اسلامی تبلیغاتی مرکز ارومیه ایران کے سربراہ نے کہا کہ امام رضا (ع) کے زمانے میں بہت سے مختلف افکار کے حامل فرقے وجود میں آئے اور آنحضرت (ع) نے الہٰی تعلیمات کی نشر واشاعت سے ان منحرف افکار کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ان کو بے اثر کردیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .